- خبر کاکوڈ: 1673687
مجلس خبرگانِ رہبری اور جامعہ مدرسین حوزہ علمیہ قم کے رکن آیت اللہ محسن اراکی نے اپنے حالیہ بیان میں امریکہ اور صہیونی حکومت کی طرف سے رہبر معظم انقلاب اسلامی حضرت آیت اللہ العظمی سید علی خامنہای کو دی جانے والی دھمکیوں کو عالم اسلام کے خلاف کھلا اعلانِ جنگ قرار دیا ہے۔
حوزہ نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، مجلس خبرگانِ رہبری اور جامعہ مدرسین حوزہ علمیہ قم کے رکن آیت اللہ محسن اراکی نے اپنے حالیہ بیان میں امریکہ اور صہیونی حکومت کی طرف سے رہبر معظم انقلاب اسلامی حضرت آیت اللہ العظمی سید علی خامنہای کو دی جانے والی دھمکیوں کو عالم اسلام کے خلاف کھلا اعلانِ جنگ قرار دیا ہے۔
آیت اللہ اراکی نے کہا کہ صہیونی حکومت کی فطرت ہی «کافرِ حربی» کی ہے اور امریکہ نے اسرائیل کی ان جارحیتوں کی منصوبہ بندی اور ان پر عملدرآمد کیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ امریکہ کی حکومت اور اس کے سربراہ «کافرِ حربی» شمار ہوتے ہیں اور اسلامی نقطہ نظر سے ان کے مال و جان کی کوئی حرمت باقی نہیں رہتی۔
انہوں نے واضح کیا کہ امریکہ، اسرائیل اور ان کے حامیوں کے خلاف قیام اسلامی فریضہ ہے۔ رہبر انقلاب کی توہین یا دھمکی محض ایک فرد یا قوم کی توہین نہیں بلکہ پوری امتِ اسلام اور دینِ اسلام کی توہین ہے۔ قرآن و سنت کی روشنی میں یہ دشمنی اللہ، رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم، قرآن اور اسلام کے ساتھ دشمنی ہے اور اس کے دفاع میں کوئی تاخیر نہیں ہونی چاہیے۔
آیت اللہ اراکی نے کہا کہ تمام مسلمان، مرد و زن، جوان و بوڑھے پر لازم ہے کہ اس جنگ کے مقابلے میں دفاع کریں اور دشمن کو جوابی کارروائی کے ذریعے پشیمان کریں۔ انہوں نے کہا کہ رہبر انقلاب کی حفاظت ہر مسلمان کی جان سے بڑھ کر ہے اور جو لوگ اس دشمنی میں امریکہ، اسرائیل اور ان کے حامیوں کے ساتھ کھڑے ہیں وہ بھی «کفارِ حربی» کے حکم میں ہیں۔
انہوں نے اس بات پر زور دیا کہ دنیا بھر میں لاکھوں انسان اس حکمِ اسلامی پر عمل کرنے کے لیے آمادہ ہیں اور یہ بات امریکہ اور اس کے حامیوں کے لیے ایک واضح پیغام اور انتباہ ہے۔
آیت اللہ اراکی نے آیت اللہ العظمیٰ سیستانی کے فتویٰ کی تائید کرتے ہوئے کہا کہ یہ محض کسی شخصی رائے کا مسئلہ نہیں بلکہ اسلام کا حکم ہے اور دفاعِ اسلام ہر مسلمان کی انفرادی اور فوری ذمہ داری ہے۔