- خبر کاکوڈ: 1671756
ہم، ایرانی ڈائسپورا کے دستخط کنندگان، اپنے وطن کے مستقبل، بین الاقوامی امن کے تحفظ اور ایک وسیع تر علاقائی و عالمی بحران کی روک تھام کی فوری ضرورت کے پیش نظر، آپ سے نہایت سنجیدہ تشویش اور ذمہ داری کے احساس کے ساتھ مخاطب ہیں
بسم اللہ الرحمن الرحیم
برائے: محترم انتونیو گوتریش، سیکرٹری جنرل اقوام متحدہ
عالمی رہنما، بشمول:
محترم ڈونلڈ جے ٹرمپ، صدر ریاستہائے متحدہ امریکہ
محترم شی جن پنگ، صدر عوامی جمہوریہ چین
محترم ولادیمیر وی۔ پوٹن، صدر روسی فیڈریشن
محترم ایمانوئل میکرون، صدر جمہوریہ فرانس
محترم کیئر اسٹارمر، وزیر اعظم برطانیہ
موضوع: ایران کے خلاف اسرائیلی فوجی جارحیت کو روکنے اور علاقائی و عالمی امن کے تحفظ کے لیے فوری اپیل
محترم حضرات،
ہم، ایرانی ڈائسپورا کے دستخط کنندگان، اپنے وطن کے مستقبل، بین الاقوامی امن کے تحفظ اور ایک وسیع تر علاقائی و عالمی بحران کی روک تھام کی فوری ضرورت کے پیش نظر، آپ سے نہایت سنجیدہ تشویش اور ذمہ داری کے احساس کے ساتھ مخاطب ہیں۔
حالیہ دنوں میں، اسرائیلی حکومت نے ایک واضح اور سخت مذمت کے قابل جارحیت کا مظاہرہ کرتے ہوئے ایرانی سرزمین پر براہ راست فوجی حملے کیے ہیں، جو ایک خود مختار اقوام متحدہ کے رکن ملک کی خودمختاری کی کھلی خلاف ورزی ہے۔ ان حملوں نے ایران کے اہم انفراسٹرکچر کو نشانہ بنایا ہے اور اقوام متحدہ کے منشور، بین الاقوامی قانون اور متعلقہ عالمی کنونشنز کے بنیادی اصولوں کی صریح خلاف ورزی کی ہے۔
یہ فوجی جارحیت، جس کے لیے کوئی قانونی جواز یا بین الاقوامی اجازت نہیں لی گئی، اقوام متحدہ کے منشور کے آرٹیکل 2 کی کھلی خلاف ورزی ہے اور علاقائی و عالمی امن و سلامتی کے لیے ایک سنجیدہ اور فوری خطرہ ہے۔ ان دشمنیوں کا تسلسل پہلے سے غیر مستحکم مشرق وسطیٰ میں ایک وسیع تر تنازعہ کو بھڑکانے کا خطرہ رکھتا ہے، جس کے نتائج اس خطے سے کہیں آگے تک پھیل سکتے ہیں۔
ان حملوں میں پہلے ہی متعدد معصوم شہریوں، بشمول بچوں، کی جانیں جا چکی ہیں اور بے شمار مزید افراد شدید خطرے میں ہیں۔ ایسے اقدامات کا تسلسل نہ صرف انسانی اور اخلاقی لحاظ سے شدید اذیت کا باعث ہے بلکہ خطے میں اجتماعی سلامتی اور سیاسی استحکام کو بھی شدید نقصان پہنچاتا ہے۔
ایران، اپنی جدید سیاسی حدود سے ہٹ کر، دنیا کی قدیم ترین تہذیبوں میں سے ایک ہے — ایک ایسی تہذیب جس کی تاریخ تین ہزار سال سے زیادہ پر محیط ہے۔ ایران نے دنیا کی انسانی، سائنسی، قانونی اور ثقافتی اقدار کی تشکیل میں بنیادی کردار ادا کیا ہے، اور اس کے ورثے کو عالمی برادری کی جانب سے پہچان اور تحفظ ملنا چاہیے۔
ایران پر حملہ صرف ایک ملک کے خلاف فوجی کارروائی نہیں بلکہ عالمی تہذیب کے ایک ستون اور بنی نوع انسان کے مشترکہ ثقافتی ورثے پر حملہ ہے۔ اس جارحیت پر خاموشی نہ صرف قانون شکنوں کو شہ دیتی ہے بلکہ قومی خودمختاری، انصاف، انسانی وقار اور بین الاقوامی امن کے بنیادی اصولوں سے سنگین دستبرداری بھی ہے۔
ہم، ایرانی ڈائسپورا، عالمی ضمیر اور بین الاقوامی قانون کے مسلمہ اصولوں کی بنیاد پر، سیکرٹری جنرل اور اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کے معزز اراکین سے پُرزور اپیل کرتے ہیں کہ:
1- اسرائیل کی ایران کے خلاف فوجی جارحیت کی باضابطہ اور غیر مبہم مذمت کریں، اور تمام دستیاب سفارتی و قانونی ذرائع سے فوری اقدامات کرتے ہوئے اسرائیلی کارروائیوں کو روکیں، خطے میں کشیدگی کو کم کریں اور جارح ملک کو فیصلہ کن اور لازمی اقدامات کے ذریعے جوابدہ ٹھہرائیں؛
2- انسانی اصولوں کے مطابق اور انسانی بحران کی مزید خرابی کو روکنے کے لیے، ایران پر عائد تمام یکطرفہ اور کثیرالجہتی پابندیاں فوری طور پر ختم کی جائیں، اور انسانی، طبی، دواسازی اور انفراسٹرکچر امداد کی ترسیل کے تمام راستے کھولے جائیں۔
ہم پختہ یقین رکھتے ہیں کہ اس نازک لمحے میں آپ کا اقدام بین الاقوامی اداروں کی ساکھ، اقوام متحدہ کے منشور کی سالمیت اور ایک منصفانہ و پُرامن دنیا کے امکانات کے لیے ایک تاریخی آزمائش ہوگا۔
احترام، فوری توقع اور امید کے ساتھ،
ایرانی ڈائسپورا
15 جون 2025