- خبر کاکوڈ: 1670324
جموں و کشمیر میں انجمن شرعی شیعیان کے زیر اہتمام امام خمینیؒ کی 36ویں برسی پر عظیم الشان مجلس منعقد ہوئی جس میں علمائے کرام، دانشوروں اور مومنین نے شرکت کی۔ میر واعظ عمر فاروق اور نمائندہ ولی فقیہ عبدالمجید حکیم الٰہی نے امامؒ کی انقلابی، دینی خدمات اور عالمی مظلوموں کے لیے ان کے پیغام کو خراج عقیدت پیش کیا۔ شرکاء نے امامؒ کے افکار پر عمل کے عزم کا اظہار کیا۔
حوزہ نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق،انجمن شرعی شیعیان جموں و کشمیر شریعت آباد، یوسف ؒ آباد،بڈگام کے زیرِ اہتمام 36ویں برسی بانی انقلاب اسلامی حضرت آیت اللہ العظمیٰ امام خمینیؒ کی مناسبت سے ایک عظیم الشان مجلس عزاء کا انعقاد کیا گیا۔اس اجتماع میں علمائے کرام، دانشور حضرات، شعرائے کرام، مومنین و مومنات کی بڑی تعداد نے شرکت کی۔ اس مجلس کی صدارت حجۃ الاسلام والمسلمین آغا سید محمد ہادی الموسوی الصفوی نے کی۔
اس تقریب میں جن علمائے کرام نے شرکت کی اُن میں حجت الاسلام والمسلمین آغا سید محسن رضوی، حجت الاسلام والمسلمین آغا سید یوسف الموسوی، حجت الاسلام والمسلمین آغا سید عابد حسین حسینی، حجت الاسلام والمسلمین مولانا امجد علی، حجت الاسلام والمسلمین مولانا بشیر احمد بٹ، حجت الاسلام والمسلمین مولانا عرفان اسحاق بٹ اور حجت الاسلام والمسلمین مولانا حکیم سجاد کے اسماء قابل شامل ہیں۔
مجلس کے اختتام پر میر واعظ کشمیر ڈاکٹر عمر فاروق نے اپنے خصوصی خطاب میں حضرت امام خمینیؒ کی دینی، سیاسی اور اجتماعی زندگی کے مختلف پہلوؤں پر روشنی ڈالتے ہوئے بیان کیا کہ امام خمینیؒ نے اپنے انقلابی کارناموں کے ذریعے اتحاد و اخوت کے پیغام کو عام کیا، جو آج بھی دنیائے اسلام کے لیے مشعلِ راہ ہے۔
تقریب کے دوران ہندوستان میں نمائندہ ولی فقیہ، حجت الاسلام والمسلمین عبدالمجید حکیم الٰہی نے کشمیری عوام کے نام اپنا خصوصی پیغام ارسال فرمایا، جسے مومنین و مومنات کی خدمت میں پیش کیا گیا۔
پیغام کا متن کچھ اس طرح ہے:
سم اللہ الرحمٰن الرحیم
میں سب سے پہلے امام خمینیؒ اور تمام شہداء کو سلام پیش کرتا ہوں، اور بیدار، باوفا اور بہادر اسلامی امت کو خراجِ تحسین پیش کرتا ہوں۔ خاص طور پر میں کشمیرکےعلمائے کرام، مومنین اور نوجوانوں کو امام خمینیؒ کی برسی کے موقع پر اپنا سلام، محبت، خلوص اور قلبی پیغام پیش کرتا ہوں۔
امام خمینیؒ صرف ایک بڑے عالم دین نہیں تھے، بلکہ وہ اللہ کے نیک بندے اور ہمارے دور کے عظیم رہنما اور اصلاح کرنے والے انسان تھے۔ انہوں نے قرآن اور اہل بیتؑ کی تعلیمات پر اعتماد کرتے ہوئے ایک ایسا انقلاب برپا کیا جس نے امت مسلمہ کو ظلم، ناانصافی اور عالمی طاقتوں کے خلاف بیدار کر دیا۔
ان کی وفات کو آج چھتیس سال ہو چکے ہیں، مگر ان کا راستہ اور پیغام آج بھی دنیا کے مظلوموں، فلسطینیوں، یمنی عوام، مزاحمت کرنے والے گروہوں، اور خاص طور پر کشمیری قوم کے دلوں میں زندہ ہے۔
میں دل کی گہرائی سے شکریہ ادا کرتا ہوں ان تمام افراد کا، خاص طور پر حجت الاسلام والمسلمین سید ہادی موسوی الصفوی کا، جنہوں نے یہ خوبصورت اور روحانی تقریب منعقد کی۔ سید ہادی موسوی ہمیشہ دین، انقلاب، اور عوام کی خدمت میں سرگرم رہتے ہیں، اور ان کی کوششیں واقعی قابلِ تعریف ہیں۔
اسی طرح میں کشمیرکے علماء کرام، مومنین، نوجوانوں، اور انقلابی خواتین کا بھی شکر گزار ہوں جنہوں نے اپنی شرکت سے اس موقع کو عظمت دی۔ آپ سب کی وفاداری، امام خمینیؒ اور شہداء کے مشن کے لیے ایک قیمتی سرمایہ ہے، اور ہمیں یقین ہے کہ امام زمانہ (عج) کی دعائیں آپ کے ساتھ ہیں۔
میں خاص طور پر اس دعوت کا بھی شکر گزار ہوں جو مجھے اس تقریب میں شرکت کے لیے دی گئی۔ میرا دل چاہتا تھا کہ میں خود اس نورانی محفل میں موجود ہوتا، مگر کچھ مجبوریوں کی وجہ سے ہندوستان میں حاضر نہ ہو سکا۔ ان شاء اللہ مستقبل میں ایسی روحانی مجلس میں شرکت کی توفیق ملے گی۔
آخر میں، ہم سب ایک بار پھر حضرت امام روح اللہ الموسوی الخمینیؒ کو خراجِ عقیدت پیش کرتے ہیں اور عہد کرتے ہیں کہ ہم حضرت آیت اللہ العظمیٰ سید علی حسینی خامنہای (مدّ ظلہ العالی) کی قیادت میں، اسلامی انقلاب کے روشن راستے پر ثابت قدمی سے چلتے رہیں گے۔
والسلام علیکم و رحمۃ اللہ و برکاتہ
عبد المجید حکیم الہی
نمائندہ ولی فقیہ در ہند
تقریب کے اختتام پر مومنین نے امام خمینیؒ اور شہدائے اسلام کو خراج عقیدت پیش کیا اور رہبر کبیر کے افکار پر عمل پیرا رہنے کے عزم کا اظہار کیا۔